امام محمد تقی علیہ السلام کی امام مھدی عج کے متعلق روایت
عبد العظیم حسنی سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے امام محمد تقی علیہ السلام سے عرض کیا کہ اے آقا! میرا دل چاہتا ہے کہ آپ ہی وہ قائم آل محمد ہوں جو دنیا کو ظلم و جور کے بعد عدل و انصاف سے بھر دیں گے۔ آپ نے فرمایا: ہم میں سے ہر ایک اللّٰہ تعالٰی کے احکام کا قائم کرنے والا اور اس کے دین کی طرف ہدایت کرنے والا ہے لیکن وہ قائم جس کے ذریعے اللّٰہ تعالٰی دنیا کو کفر اور بے دینی سے پاک کرکے عدل و انصاف سے بھر دے گا ان کی پیدائش لوگوں سے پوشیدہ رہے گی اور انکی شخصیت نظروں سے اوجھل رہے گی۔ ان کے لئے زمین کی وسعت سمٹ جائے گی اور ہر مشکل ان کے لئے آسان ہوتی چلی جائے گی۔ ان کے لئے اہل بدر کی تعداد کے برابر یعنی تین سو تیرہ ساتھی دنیا کے اطراف سے جمع ہو جائیں گے۔ اس بارے میں اللّٰہ تعالٰی کا ارشاد ہے: اَی٘نَ مَا تَکُونُوا یاتِ بِکُمُ اللّٰہُ جمِیعاً اِنَّ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ شیءٍ قَدِیرُٗ۔ تم جہاں کہیں ہوگے اللّٰہ تعالٰی تم سب کو اکٹھا کر لے گا۔ بیشک اللّٰہ تعالٰی ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔ (سورہ بقرہ: آیت۱۴۸)
جب مخلص افراد کی یہ تعداد پوری ہوجائے گی تو اللّٰہ تعالٰی ان کو ظاہر ہونے کا حکم دے گا اور جب وعدۂ الٰہی کے مطابق دس ہزار افراد کی تعداد پوری ہو جائے گی تب وہ اللّٰہ تعالٰی کے حکم سے اٹھ کھڑے ہوں گے اور اللّٰہ تعالٰی کے دشمنوں کو قتل کرتے رہیں گے یہاں تک کہ اللّٰہ راضی ہو جائے۔
کتاب۔ سیرت ائمہ اہل بیت علیہم السلام
مصنف۔ علامہ سید ہاشم معروف حسنی
جلد دوم صفحہ242
کاوش۔ بندہ احقر توصیف اسلم الحسینی
No comments:
Post a Comment