امام محمد تقی علیہ السلام کے وضو کے پانی کی برکت
راوی بیان کرتے ہیں کہ مامون کی بیٹی سے تزویج کے بعد امام محمد تقی علیہ السلام اپنی زوجہ ام الفضل کو ساتھ لےکر جب مدینے واپس تشریف لے جانے لگے تو لوگ آپ کو رخصت کرنے کے لئے نکلے۔ جب آپ رخصت کرنے والوں کی معیت میں باب کوفہ کی شاہراہ پر پہنچے تو شیخ مفید کی روایت کےمطابق آپ دارالمسیب پر ایک مسجد میں داخل ہوئے جس کے صحن میں آڑو کا ایک پودا تھا اور اس میں اب تک پھل نہ آیا تھا۔ آپ نے ایک برتن میں پانی منگوایا اور اس سے پودے کی جڑ میں وضو کیا اور محرب کی نماز ادا کی۔ اس کے بعد تھوڑی دیر تک ذکر الٰہی میں مصروف رہے۔ پھر نوافل ادا کئے اور نماز مغرب کی تعقیبات پڑھیں۔ پھر جب آپ اسی آڑو کے پودے کے پاس تشریف لے گئے تو لوگوں نے دیکھا کہ اس میں بہت عمدہ پھل آگئے ہیں۔ یہ دیکھ کر اب کو تعجب ہوا اور انہوں نے وہ پھل کھا کر دیکھا تو بہت میٹھا تھااور اس میں گٹھلی بھی نہیں تھی۔
کتاب سیرت ائمہ اہلبیت علیہم السلام
مصنف۔ علامہ سید ہاشم معروف حسنی
صفحہ232
کاوش۔ بندہ احقر توصیف اسلم الحسینی
No comments:
Post a Comment